مفتی برار مفتی عبد الرشید کارنجوی

 مفتی اعظم برار مفتی عبد الرشید آکولوی کی رحلت اہلسنت و جماعت کا عظیم خسارہ

از۔۔۔۔۔ محمد افروز رضا مصباحی
ابھی تھوڑی دیر قبل سوشل میڈیا کے ذریعہ معلوم ہوا کہ مفتی اعظم برار مفتی عبد الرشید صاحب قبلہ آج بروز اتوار  بتاریخ 20/ نومبر 2022  بعد نماز مغرب اس فانی جہاں سے دار بقاء کی طرف کوچ کرگئے ۔انا للہ وانا الیہ راجعون
مفتی اعظم برار علامہ مفتی عبد الرشید علیہ الرحمہ یادگار سلف اور نمونہ اخلاف تھے۔اخلاق و کردار، ستودہ صفات ،خاکساری آپ کی پہچان،علم و ادب کے شناور،مسلک اعلی حضرت کے ترجمان، مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ کے منظور نظر، اخلاص و للہیت آپ کی پہچان تھی۔
مفتی عبد الرشید کارنجہ کے متوطن تھے لیکن ایک زمانے سے علاقہ برار کے معروف شہر آکولہ میں فروکش تھے۔آپ مفتی اعظم برار کے نام سے عوام و خواص میں مشہور تھے۔ آپ کا علمی چمن دارالعلوم اہلسنت شہر کے قلب میں واقع ہے۔آپ کی زندگی کا بیشتر حصہ دین و سنیت کے فروغ و استحکام میں گزرا۔دینی علوم کی نشر و اشاعت آپ کی زندگی لازمی جز تھا۔ہزاروں تشنگان علوم نے آپ سے کسب فیض کیا ۔علاقہ برار پر آپ کے بڑے احسانات ہیں ۔ دیوبندی وہابی آپ کے نام سے خوفزدہ تھے۔جہاں کہیں فرقہ باطلہ نے سنی مسلمانوں کو پریشان کرنے کی کوشش کی۔آپ نے فوراً اس کی سرکوبی کا انتظام کیا۔
حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ کی آپ کو خصوصی دعائیں حاصل تھیں۔اس علاقے میں حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ کے ساتھ آپ سفر میں ہم رکاب رہتے اور روحانی فیضان حاصل کرتے۔
راقم 2012 میں آکولہ شہر سے قریب کے تعلقہ "ناندورہ" کی رضامسجد میں منصب امامت پر فائز تھا ۔رمضان المبارک کی 29/ ویں شب میں  چاند رات کو مفتی اعظم برار علیہ الرحمہ کے پاس چاند کی شہادت لینے حاضر ہوا تھا۔ مولانا محبوب سبحانی نظامی متوطن وجے واڑہ آندھرا پردیش ناندورہ میں مسجد نوری میں خطیب و امام تھے، ہم دونوں حضرت کی بارگاہ میں حاضر ہوئے۔مفتی برار اس علاقہ کے ماوی و ملجا تھے، ہماری طرح اطراف و اکناف کے بہت سے ائمہ و مساجد کے ذمہ داران شہادت کے لئے آئے ہوئے تھے۔حضرت سے ملاقات ہوئی ۔خیر خیریت دریافت کی۔اس وقت کمرے کی دیواروں لگے طغرے کو بغور دیکھا تو ہر ایک طغرے میں کسی زمانے میں  مفتی برار کی سرپرستی و صدارت میں جو پروگرام ہوئے تھے، جس میں اکابر علماء اہلسنت تشریف لائے تھے، اسے فریم کرواکر دیواروں میں آویزاں کیے ہوئے تھے۔ یہ سارے اشتہارات یادگاریں تھیں جسے مفتی برار علیہ الرحمہ بحفاظت رکھے ہوئے تھے۔
تقریباً 90/ سال کی طویل عمر پائی۔اور خالق حقیقی سے جا ملے۔مولائے قدیر اپنے اپنی شان کریمی کے مطابق معاملہ فرمائے ۔ ان کے درجات کو بلند فرمائے۔اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے ۔
ابر رحمت انکی مرقد پر گہر باری کرے
حشرتک شانِ کریمی ناز برداری کرے

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی