پہلے عرس حلیمی کا آنکھوں دیکھا حال

 پہلے عرس حلیمی کا آنکھوں دیکھا حال

عرس حلیمی کا کامیاب انعقاد، فیض الرضا کانفرنس سے مؤقر علمائے کرام کا خصوصی خطاب، شعبہ عالمیت ،حفظ و قرات کے طلباء کی دستار بندی 

از قلم:محمد افروز رضا مصباحی 

ماضی قریب میں جماعت اہلسنت وجماعت کی نمائندہ شخصیات میں ایک نام فقیہ اسلام مناظر اہلسنت حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی عبد الحلیم رضوی اشرفی علیہ الرحمہ کابھی ہے ۔ددری ضلع سیتا مڑھی ان کا آبائی وطن اور ناگپور مہاراشٹر ان کا وطن ثانی تھا ۔گزشتہ رمضان المبارک کی 12/ ویں شب کو دنیا سے رخصت ہوگئے ۔

حضور فقیہ اسلام رحمتہ اللہ علیہ اپنے دینی، علمی، فکری ، تعمیری اور تبلیغی خدمات کی وجہ سے وصال کے بعد بھی زندہ ہیں ۔

تعمیراتی کاموں میں ان کے آبائی وطن "ددری ضلع سیتامڑھی "میں دینی ادارہ جامعہ ضیائیہ فیض الرضا اور مسجد برکات رضا بہترین یادگار ہیں۔ جامعہ کے عروج و ارتقا اور تعلیمی بہتری کے لئے تا حین حیات کوشش کرتے رہےجس میں کامیاب بھی ہوئے ۔ادارہ شمالی بہار کا نامور اور مشہور ادارہ ہے۔اس ادارہ سے اتنی محبت تھی کہ جب وصال ہوا تو حسب وصیت ادارہ کے صحن میں ذاتی زمین میں مدفون ہوئے۔

14/مارچ 2022 مطابق 11/شعبان 1443ھ کو ان کے سالانہ عرس کا اعلان ہوا ساتھ ہی ادارہ سے فارغ ہونے والے علما حفاظ اور قراء کےدستار بندی کا ایک ہی پوسٹر چھپا۔

عرس حلیمی میں شرکت کی غرض سے مریدین معتقدین اور عقیدت کیشوں کی ایک بڑی جماعت مہاراشٹر، آندھرا پردیش اور گجرات سے آئی جن کے قیام و طعام کا انتظام کیا گیا۔ جانشین فقیہ اسلام مفتی یحییٰ رضا مصباحی چونکہ ممبئی میں مع فیملی رہتے ہیں وہ بھی عرس سے دو روز قبل ددری تشریف لے آئے، ان کے دیگر برادر شعیب رضا اور مصطفے رضا ناگپور سے آگئے تھے ۔

عرس حلیمی کی تقاریب کے لیے ادارہ کے صحن میں پنڈال ڈالا گیا روشنی کا انتظام کیا گیا مسجد برکات رضا کو دلہن کی طرح سجایا گیا۔ پانی کے لئے ادارہ کے تین جہات میں ہینڈ پائپ تھے، باوجود اس کے ٹنکیوں میں پانی پہنچانے کے لئے لائٹ جانے کی صورت میں جنریٹر کا بھی انتظام کیا گیا ۔پنڈال میں جنوبی طرف سے ایک بڑا اسٹیج بنایا گیا، ناظرین و سامعین کے لئے کرسیاں بچھائی گئیں۔باہر سے آنے والے زائرین کی سہولیات کا ہر طرح خیال رکھا گیااور ان کے قیام و طعام کا بھی معقول انتظام کیا گیا۔ 

 11/شعبان کو بعد نماز عصر مسجد میں ہی قرآن خوانی رکھی گئی پھر تمام زائرین جانشین فقیہ اسلام کے ساتھ مزار شریف پر غوثیہ محلہ ددری سے آئی چادر پیش کرنے آگئے، فاتحہ پڑھی گئی اور جانشین حضور فقیہ اسلام رقت آمیز اور پُرسوز دعائیں کی جس میں امت مسلمہ کے ساتھ ملک میں امن و سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں کی۔ 

مغرب کی اذان ہونے لگی تو سبھی زائرین مسجد پہنچ کر نمازیں ادا کیں ۔مزار شریف پر درود خوانی، قرآن خوانی اور پھولوں کی چادریں چڑھائی جاتی رہیں۔ احکام شرع کو مدنظر رکھتے ہوئے پوسٹر کے ذریعے ہی زائرین کو اطلاع دی گئی تھی کہ مزار پر پھولوں کی چادریں پیش کریں، کپڑوں کی چادروں پر نقش و نگاری کی صورت میں قرآنی آیات لکھی جاتی ہیں جس کی جانے انجانے میں بے حرمتی ہوتی ہیں۔اس لیے کپڑوں کی چادریں چڑھانے سے پرہیز کریں ۔ زائرین نے اس اعلان کا خاص خیال رکھا زیادہ تر پھولوں کی چادریں چڑھائیں ۔

بعد عشاء ادارہ کے صدر المدرسین مفتی راحت احسان مصباحی نے جلسے کی کارروائی شروع کی ۔ادارہ کے لائق استاد فخرالقراء حافظ و قاری محمد نیاز احمد کی تلاوت کلام پاک سے جلسے کا آغاز ہوا ۔ ان کے بعد ادارہ کے طلباء نے نعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کیے۔ 9:40 بجے قل شریف شروع ہوا۔حضور فقیہ اسلام کے نہایت چہیتے شاگرد استاد القراء حضرت مولانا قاری انوار الحق الہ آبادی نے آیات قرآنیہ کی اپنے مخصوص انداز میں تلاوت کی، جانشین حضور فقیہ اسلام مفتی یحییٰ رضا مصباحی نے بڑی الحاء وزاری کے ساتھ مناجات پیش کی اور دعائیں مانگی ۔بعد دعا قاری انوارالحق الہ آبادی سے قرات سبعہ میں تلاوت کی فرمائش کی گئی جسے بصد شوق قبول کرتے ہوئے سورۃ الفیل کی تلاوت کی۔

اسٹیج پر علمائے ملت اسلامیہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی مقصود پور، پوکھریرا کی خانقاہوں کے سجادگان بھی رونق افروز تھے۔

تلاوت کے بعد مفتی راحت احسان مصباحی نے جامعہ کے کچھ طلباء کو پیش کیا جنہوں نے اپنی اپنی کارکردگی پیش کی۔ دو طالب علم نے عربی زبان میں حضور فقیہ اسلام کے سوانحی خاکہ کو مکالمے کی شکل میں پیش کیا، ایک طالب علم نے عربی جبکہ دوسرے طالب علم نے انگلش میں تقریر کی جس پر سامعین و ناظرین کی طرف سے خوب واہ واہی اور داد و تحسین ملے۔

اس کے بعد مشہور نقیب اجلاس جناب محبوب گوہر اسلام پوری نے مائک سنبھالا، بنے بنائے ماحول میں خوبصورت مسجع مقفی جملوں اور اشعار و قطعات کی بارشوں سے ماحول کو گلزار بنادیا ۔نقیب اجلاس کی دعوت پرنبیرہ حضور فقیہ اسلام ڈاکٹر طلحہ رضا نے خوبصورت انداز میں نعت کے اشعار پیش کیے۔مفتی یحییٰ رضا مصباحی کے صاحبزادے حافظ سلمان رضا نے دادا کی تقوی و پرہیز گاری پرمختصر تقریرپیش کی ۔ قاری خیابان صاحب نے چند اشعار گنگنائے ۔ راقم افروز رضا مصباحی کو اپنے محسن و رہنما کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع دیا گیا ۔پھر چند مقامی شعرا منیر رضا حلیمی، دلبراسلمی جوہر اسلام پوری بھی اشعار کی سوغات لے کر حاضر ہوئے ۔جماعت رضائے مصطفٰے شاخ سیتامڑھی کی جانب سے شائع ہونے والے سہ ماہی رسالہ "پیام بصیرت "کا خصوصی شمارہ فقیہ اسلام کی حیات وخدمات پر مشتمل "جہان فقیہ اسلام" جو تقریباً 400/صفحات پر مشتمل ہے، کا رسم اجرا بدست جانشین حضور فقیہ اسلام مفتی یحییٰ رضا مصباحی و دیگر علماء کرام کے ذریعے ہوا ۔اس خصوصی شمارہ کی ترتیب، تبویب اور تزئین کاری میں مولانا فیضان رضا علیمی اور مولانا محمد عامر مصباحی کی بے پناہ محنتیں اور کاوشیں رہیں ۔اس میدان میں نو آموزی کے باوجود بہتر نقوش ثبت کیے ہیں۔جانشین حضور فقیہ اسلام نے اس موقع پر جماعت رضائے مصطفٰے شاخ سیتامڑھی کے جملہ اراکین کی ہمت و حوصلہ افزائی کے لئے دس ہزار روپے دئیے ۔

یہ مجلہ اپنی صوری و معنوی اعتبار سے اہم ہے جس کا مطالعہ کئی اہم گوشوں سے متعارف کراتاہے۔حضور فقیہ اسلام کی زندگی کے ہرگوشے پر نامور قلمکاروں کےمضامین جمع کیے گئے ہیں) 

خلیفہ حضور فقیہ اسلام مولانا ابرار رضا ستنا کو مائک پر دعوت دی گئی ۔خصوصی خطاب مولانا طاہر مصباحی خلیفہ حضور فقیہ اسلام کا ہوا۔ناسک مہاراشٹر سے آئے مہمان جناب عارف باپو نے بھی اپنے تاثرات بیان کیے۔پھر ازہر ہند الجامعۃ الاشرفیہ مبارکپور کے مؤقر استاد مفتی محمد نسیم مصباحی نے قوم کو دین و سنیت کے حوالے سے اچھا پیغام دیا ۔جامعہ اشرفیہ مبارکپور کے شیخ الحدیث و صدر شعبہ دار الافتاء محقق مسائل جدیدہ مفتی نظام الدین رضوی مصباحی نے اصلاح معاشرہ پر پُرمغز خطاب کرتے ہوئے عوام کو بہترین نصیحتیں فرمائی۔اخیر میں جامعہ سے فارغ ہونے والے شعبہ عالمیت، شعبہ حفظ اور شعبہ قرات کے طلباء کے سروں پر دستار باندھی گئی۔قاری نیاز احمد نے سلام کے چند اشعار پڑھے جانشین حضور فقیہ اسلام کے دعا پر جلسے کا اختتام عمل میں آیا ۔

عرس حلیمی اور فیض الرضا کانفرنس کو کامیابی و کامرانی سے ہمکنار کرنے میں بہت سے لوگوں نے اپنا بہترین تعاون دیا بطور خاص ناظم اعلیٰ مولانا شہاب الدین رضوی، صدر المدرسین مفتی راحت احسان مصباحی، قاری نیاز احمد اور دیگر اساتذہ نے بڑی محنتیں کیں، دور دراز سے آئے ہوئے مہمانوں کی مہمان نوازی، آخری دن لنگر کا انتظام جلسے کی پوری کارروائی کو بحسن و خوبی ترتیب دے کر پہلے عرس حلیمی کو یادگار بنادیا ۔ مولائے کائنات اپنے فضل خاص سے منتظمین و اراکین جامعہ کو بہترین صلہ عطا فرمائے، زائرین عرس حلیمی کو حضور فقیہ اسلام کے فیضان سے مالا مال فرمائے ۔



ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی