شب قدر، عزت والی والی رات

 شب قدر، عزت والی رات

از قلم۔۔۔۔۔۔ محمد افروز رضا مصباحی


اللہ رب العزت نے ماہ رمضان المبارک میں قرآن مجید نازل فرمایا، رمضان المبارک بڑی برکتوں والا مہینہ ہے، اس کی ہر ساعت رحمت خداوندی سے معمور ہے ۔اس کا پہلا عشرہ رحمتوں والا، دوسرا عشرہ مغفرت والا، تیسرا عشرہ جہنم سے آزادی والا ہے ۔اس ماہ میں نفل کا ثواب سنت کے برابر، سنت کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کی ادائیگی پر 70/ فرض کے برابر ثواب دیا جاتا ہے۔

تیسرے عشرہ میں ایک ایسی رات ہے جسے ہزار راتوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے ۔قرآن پاک کی سورہ انا انزلنا میں شب قدر کی اہمیت اور فضلیت بیان کی گئی ہے  

اِنّا  اَنۡزَلۡنٰہُ  فِیۡ  لَیۡلَۃِ  الۡقَدۡرِ ۚ  وَ ما  اَدۡرٰىکَ مَا لَیۡلَۃُ  الۡقَدۡرِ ؕ  لَیۡلَۃُ  الۡقَدۡرِ   ۬ ۙ خَیۡرٌ  مِّنۡ  اَلۡفِ شَہۡرٍ .تَنَزَّلُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ وَ الرُّوۡحُ  فِیۡہَا بِاِذۡنِ رَبِّہِمۡ ۚ مِنۡ  کُلِّ  اَمۡرٍ.سَلٰم ٌ   ۟ ۛ ہِیَ حَتّٰی مَطۡلَعِ  الۡفَجۡرِ

 یقیناً ہم نے اسے شب قدر میں نازل فرمایا ۔اور تم نے کیا جانا کیا شب قدر۔شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر۔اس میں فرشتے اور جبریل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام کے لیے۔وہ سلامتی ہے ، صبح چمکنے تک۔

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شب قدر میں اخلاص کے ساتھ عبادت کرنے کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا 

 عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ :    مَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ، وَمَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ    

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے

سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی شب قدر میں ایمان کے ساتھ اور حصول ثواب کی نیت سے عبادت میں کھڑا ہو اس کے تمام پچھلے  گناہ بخش دیئے جائیں گے اور جس نے رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رکھے اس کے اگلے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔

شب قدر ایک اہم رات ہے جس میں جو کوئی بندہ مومن عبادت کرلے مولا تعالی اسے ہزار مہینے عبادت کرنے کا ثواب عطا فرماتا ہے۔یونہی آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا بھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ عمل رہا ۔خود بھی اعتکاف فرمایا اور صحابہ کو بھی اس کی ترغیب دی ۔

 عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ :    كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُجَاوِرُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ ، وَيَقُولُ :    تَحَرَّوْا لَيْلَةَ الْقَدْرِ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ    .

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے اور فرماتے کہ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر کو تلاش کرو۔ 

شب قدر کے تلاش کے بارے میں ایک طویل حدیث ہے:

يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قُلْتُ :    هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ ؟ قَالَ : نَعَمِ ، اعْتَكَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ ، قَالَ : فَخَرَجْنَا صَبِيحَةَ عِشْرِينَ ، قَالَ : فَخَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ ، فَقَالَ : إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ وَإِنِّي نُسِّيتُهَا ، فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي وِتْرٍ ، فَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ ، وَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ ، فَرَجَعَ النَّاسُ إِلَى الْمَسْجِدِ وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً ، قَالَ : فَجَاءَتْ سَحَابَةٌ فَمَطَرَتْ وَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ ، فَسَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الطِّينِ وَالْمَاءِ ، حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي أَرْنَبَتِهِ وَجَبْهَتِهِ    .

 کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شب قدر کا ذکر سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں! ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رمضان کے دوسرے عشرے میں اعتکاف کیا تھا، ابوسعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر بیس کی صبح کو ہم نے اعتکاف ختم کر دیا۔ اسی صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطاب فرمایا کہ مجھے شب قدر دکھائی گئی تھی، لیکن پھر بھلا دی گئی، اس لیے اب اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ میں نے  ( خواب میں )  دیکھا ہے کہ میں کیچڑ، پانی میں سجدہ کر رہا ہوں اور جن لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ  ( اس سال )  اعتکاف کیا تھا وہ پھر دوبارہ کریں۔ چنانچہ وہ لوگ مسجد میں دوبارہ آ گئے۔ آسمان میں کہیں بادل کا ایک ٹکڑا بھی نہیں تھا کہ اچانک بادل آیا اور بارش شروع ہو گئی۔ پھر نماز کی تکبیر ہوئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیچڑ میں سجدہ کیا۔ میں نے خود آپ کی ناک اور پیشانی پر کیچڑ لگا ہوا دیکھا۔ 

رمضان المبارک ایک بابرکت مہینہ ہے ۔یہ عبادت و ریاضت والا مہینہ ہے ۔ اس ماہ کی قدر و عزت سے ہی اس کی برکتیں مل سکتی ہیں ۔جو کوئی اس ماہ مبارک میں فحش بات کرے، لڑائی جھگڑا کرے، ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے درپے رہے تو وہ خیر سے محروم ہوگا ۔عبادہ بن صامت کی یہ پیاری حدیث مسلمانوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے ۔

 عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ : خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُخْبِرَنَا بِلَيْلَةِ الْقَدْرِ ، فَتَلَاحَى رَجُلَانِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ ، فَقَالَ :    خَرَجْتُ لِأُخْبِرَكُمْ بِلَيْلَةِ الْقَدْرِ ، فَتَلَاحَى فُلَانٌ وَفُلَانٌ ، فَرُفِعَتْ وَعَسَى أَنْ يَكُونَ خَيْرًا لَكُمْ ، فَالْتَمِسُوهَا فِي التَّاسِعَةِ ، وَالسَّابِعَةِ ، وَالْخَامِسَةِ    .

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں شب قدر کی خبر دینے کے لیے تشریف لا رہے تھے کہ دو مسلمان آپس میں جھگڑا کرنے لگے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں آیا تھا کہ تمہیں شب قدر بتا دوں لیکن فلاں فلاں نے آپس میں جھگڑا کر لیا۔ پس اس کا علم اٹھا لیا گیا اور امید یہی ہے کہ تمہارے حق میں یہی بہتر ہو گا۔ پس اب تم اس کی تلاش  ( آخری عشرہ کی )  نو یا سات یا پانچ  ( کی راتوں )  میں کیا کرو۔ 

لیلۃ القدر یا شب قدر بڑی قدر ومنزلت والی رات ۔اس رات میں جبریل امین فرشتوں کی جماعت کے ساتھ دنیا میں تشریف لاتے ہیں ۔اس شب میں دعائیں مانگنا قبولیت کی ضامن ہے ۔بطور خاص وہ دعائیں مانگنی چاہئے جو اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں ۔

 حضرت عائشہ سے مروی ہے وہ کہتی ہیں میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر مجھے معلوم ہو جائے کہ کون سی رات لیلۃ القدر ہے تو میں اس میں کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”پڑھو «اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني» ”اے اللہ! تو معاف کرنے والا مہربان ہے، اور معافی کوتو پسند کرتا ہے، تو مجھےمعاف و درگزر کر دے“۔ 

امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ 

مولا تعالیٰ اس رات کی عزت کرنے کی توفیق بخشے، نیک اعمال کا جذبہ پیدا فرمائے، اس رات کو عبادت میں گزارنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی